نالائقوں نے 40سالہ ترقی 4سال میں برباد کر دی: مریم نوازشریف
پانچ سال میں کوئی اتنی سکیمیں نہیں لاسکتا جو چھ ماہ میں ہم کرچکے ہیں ،ہماری سکیمیں کاغذی نہیںبلکہ عملی طور پر کام شروع ہوچکا
لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف سے صوبائی وزراء ، پارلیمانی سیکرٹریز اور انتظامی سیکرٹریز نے ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے پارلیمانی سیکرٹریز سے پانچ سالہ ویژن ڈاکو منٹ طلب کر لیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے محکمانہ میٹنگ میں متعلقہ پارلیمانی سیکرٹری کو مدعو کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے پارلیمانی سیکرٹریز کی میٹنگ سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چینی سرمایہ کاروں نے ملاقات میں پنجاب کو مواقعوں سے بھرپور سرزمین قرار دیا ہے۔سیاسی مخالفت کو دشمنی میں بدلنے کے رجحان نے پاکستان کو نقصان پہنچایا۔4 سال نالائقوں کے ہاتھ میں حکومت رہی، 40سالہ ترقی کو 4سال میں تباہ وبرباد کردیا۔وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ شہبازشریف کا ترقی کرتاہواپنجاب ملتا تو بہت تیزی سے آگے بڑھتے۔
شہبازشریف کے دور میں جو دن رات محنت ہوئی، وہ چندسالوں میں تباہ کر دی گئی۔محنت کی ہے لیکن چھ ماہ میں مثالی بہتری کا دعوی نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندہ ہوں ، عوام کی بہتری کے لئے کبھی چھٹی نہیں کی۔میرا کام سے چھٹی نہ کرنا کسی پراحسان نہیںبلکہ میرا فرض ہے۔جتنا بھی کام کرلوں اپنے کام سے کبھی مطمئن نہیں ہوتی۔وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ باقی باتیں کرتے رہیں، پانچ سال میں کوئی اتنی سکیمیں نہیں لاسکتا جو چھ ماہ میں ہم کرچکے ہیں،ہماری سکیمیں کاغذی نہیںبلکہ عملی طور پر کام شروع ہوچکا ہے۔
ماضی میں حکومتی رویوں کی وجہ سے عوام کا اعتماد کم ہوا ، لیکن اب حوصلہ افزا ء رسپانس سامنے آرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی کم ہورہی ہے پہلے پرائس کا گراف اوپر جاتا تھا اب نیچے جارہا ہے۔آٹا، دودھ اور ضروری اشیاء کے نرخ اب بھی کم ہیں۔پنجاب میں آٹا800 کے لگ بھگ ہے دیگر صوبوں میں 1400 روپے پہنچ چکا ہے۔پنجاب میں 12-13اور 14رورپے کی روٹی مل رہی ہے، باقی صوبوں کا حال آپ جانتے ہیں۔
آٹا اور دیگر اشیاء کے نرخ ذاتی ذرائع سے بھی چیک کراتی ہوں۔وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ آفس میں بیٹھ کر سکرین پر اشیائے خوردونوش کے نرخ لائیو چیک کرتی ہوں۔مہنگائی میں کمی ،میری اور آپ سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔پنجاب میں کسان کارڈ کی ڈلیوری شروع ہوچکی ہے۔کسان کارڈکے لئے 8 لاکھ سے زائد لوگوں نے اپلائی کیا۔تقریباً چار لاکھ لوگوں کے لئے کسان کارڈ ایشو ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ گرین ٹریکٹر سکیم میں 10لاکھ روپے سبسڈی بہت بڑااقدام ہے،کسان کو بھی ریلیف دے رہے ہیں۔اپنی چھت… اپناگھرپروگرام کے تحت شہر میں پانچ اور دیہات میں 10مرلے پلاٹ کے مالکان 15 لاکھ روپے تک قرض لے سکتے ہیں۔15لاکھ روپے کا قرض 7سال میں 14ہزار ماہانہ قسط پر ادا کرنا ہوگا۔
پانچ سال میں 5 لاکھ گھر بنانے کاہدف حاصل کریں گے۔اپنی چھت …اپنا گھر کا پہلا لون اسی ماہ دینے جارہے ہیں۔وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ پنجاب میں 70لاکھ صارفین کو بجلی بلوں میں دو ماہ تک کا ریلیف دیا ہے۔ عوام کی مشکلات کا اندازہ دفاتر میں بیٹھ کر نہیں ہوسکتا ، فیلڈ میں جاکر ہی زمینی حقائق کا پتہ چلتا ہے۔پارلیمانی سیکرٹریز اپنے متعلقہ محکموں سے پراجیکٹس کی تفصیلات ضرور حاصل کریں۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری اور روایتی باتیں نہیں بلکہ اپنی ٹیم سے دل کی بات کررہی ہوں۔پارلیمانی سیکرٹریز بھی میرے لیے وزراء سے کم حیثیت نہیں رکھتے۔پارلیمانی سیکرٹریز حکومتی امور کی انجام دہی میں میرے معاون بنیں ۔بیوروکریسی پورا پورا تعاون کررہی ہے، ایک ٹیم کی طرح کام کرنا چاہتے ہیں۔ یکجا اور یکسو ہوکر مشترکہ کاوشیں کرنی چاہیے،ایک ایک دن قیمتی ہے ،پانچ سال عوام کی خدمت کے لئے کم ہیں۔
وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ کوئی ایک بندہ ا کیلے حکومت نہیں چلاسکتا،سب کو مل کر کام کرنا پڑتا ۔اللہ کی مدد اور آپ کی سپورٹ کے بغیر میں کچھ نہیں۔عوام کے لئے دل کے دروازے بھی کھولیں اور دفاتر کے ڈور بھی اوپن کریں۔کے پی آئی سسٹم لانے سے پولیس اور انتظامیہ کی کارکردگی بہتر ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مانیٹر نگ بہتر ہو تو کارکردگی کو چار چاند لگ جاتے ہیں۔ ہر روز سیکھتے ہیں اور نیا اور بہتر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔خدمت کی ذمہ داری دی نہیں جاتی بلکہ ذمہ داری ازخود لی جاتی ہے۔
ہم سب کو اپنے آپ کو عوامی خدمت کی ذمہ داریوں کا اہل ثابت کرنا ہوگا۔وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ عید میلاد النبیؐ پر جلوسوں میں میٹھائی تقسیم کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔اقلیتی برادری کے لئے مینارٹی کارڈ بنانے کا جائز لے رہے ہیں۔تقریب سے سینئر منسٹر مریم اورنگزیب ، صوبائی وزراء اور پارلیمانی سیکرٹریز نے بھی خطاب کیا۔
پارلیمانی سیکرٹریز نے مریم نوازشریف کی سربراہی میں کام کرنے کو اعزاز قرار دیا۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، صوبائی وزیراطلاعات و ثقافت عظمیٰ زاہد بخاری، صوبائی وزراء ، پارلیمانی سیکرٹریز، صوبائی سیکرٹریز اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔