27 فیصد والدین کا بچوں کو پولیو ویکسین لگوانے سے انکار
ان والدین کے بارے میں بھی سختی سے نمٹا جائے جو اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر رہے ہیں:وزیراعلیٰ سندھ
27 فیصد والدین کا بچوں کو پولیو ویکسین لگوانے سے انکار
کراچی: کراچی میں انسداد پولیو کی خصوصی مہم زور و شور سے جاری ہے، لیکن اس کے پہلے دن ایک تشویشناک انکشاف سامنے آیا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، مہم کے آغاز کے دن 27 فیصد والدین نے اپنے بچوں کو پولیو ویکسین پلانے سے انکار کر دیا، جس نے حکام کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔
یہ مہم جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ شروع کی گئی ہے اور 25 اگست تک جاری رہے گی۔ اس دوران بچوں کو پولیو سے بچانے کے لیے نہ صرف روایتی اورل ویکسی نیشن دی جا رہی ہے، بلکہ بچوں کو مزید محفوظ بنانے کے لیے انہیں آئی پی وی (انجیکٹ ایبل پولیو ویکسین) فریکشن ڈوز بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ یہ مہم کراچی کے مختلف علاقوں میں جاری ہے، جہاں حکومتی ادارے، صحت کے اہلکار اور رضاکار بھرپور طریقے سے بچوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ، مراد علی شاہ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ انسداد پولیو مہم کو مزید مؤثر بنایا جائے اور ان والدین کے بارے میں بھی سختی سے نمٹا جائے جو اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پولیو ایک موذی مرض ہے جو بچوں کی زندگی کو ہمیشہ کے لیے متاثر کر دیتا ہے۔ مراد علی شاہ نے والدین اور سرپرستوں سے اپیل کی کہ وہ اس مہم میں مکمل تعاون کریں اور اپنے بچوں کو پولیو سے بچانے کے لیے ویکسین لازمی طور پر لگوائیں۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ "پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ حکومت کا فرض ہے کہ وہ ہر بچے کو اس موذی مرض سے محفوظ رکھے، اور اس مقصد کے حصول کے لیے والدین اور سرپرستوں کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی، اگر وہ اس مہم میں تعاون نہیں کریں گے۔”
کراچی میں پولیو کے خاتمے کے لیے اس خصوصی مہم کی ضرورت اس لیے بھی محسوس کی گئی کہ حالیہ برسوں میں پولیو کے کیسز میں دوبارہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس نے حکام کو چوکنا کر دیا ہے۔ ملک بھر میں پولیو کا خاتمہ ایک طویل عرصے سے چیلنج رہا ہے، اور اس مرض کے مکمل خاتمے کے لیے حکومت اور صحت کے ادارے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔
صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پولیو ویکسین پلانے سے انکار بچوں کی صحت کے لیے شدید خطرات کا باعث بن سکتا ہے۔ پولیو ایک لاعلاج مرض ہے جو بچوں کی زندگی بھر کے لیے معذوری کا سبب بن سکتا ہے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ غلط فہمیوں اور افواہوں پر کان نہ دھریں اور اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں تاکہ وہ صحت مند اور محفوظ زندگی گزار سکیں۔
کراچی میں جاری اس مہم کا مقصد شہر کے ہر بچے تک پہنچنا ہے، اور اس کے لیے حکومت اور صحت کے ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔ تاہم، والدین کا تعاون اس مہم کی کامیابی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ انسداد پولیو مہم کے دوران حکام کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں سے سب سے بڑا چیلنج والدین کا عدم تعاون اور پولیو ویکسین کے حوالے سے پھیلائی جانے والی غلط معلومات ہیں۔
پولیو کے خاتمے کے لیے جاری اس مہم کو کامیاب بنانے کے لیے حکومت سندھ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس میں بھرپور حصہ لیں اور اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوا کر انہیں اس خطرناک مرض سے محفوظ بنائیں۔ اس حوالے سے آگاہی مہم بھی جاری ہے، جس کا مقصد عوام کو پولیو ویکسین کی اہمیت کے بارے میں شعور دینا ہے۔
مہم کے آئندہ دنوں میں اس کے نتائج کا جائزہ لیا جائے گا، اور امید کی جا رہی ہے کہ والدین کا تعاون بڑھنے کے ساتھ ساتھ پولیو کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی جا سکے گی۔