عمران خان نے جنرل فیض کی گرفتاری کو فوج کا اندرونی معاملہ قرار دیدیا
ملک کی خاطر آج رات پرامن طریقے سے گھروں سے نکلیں اور آزادی کے لیے آواز اٹھائیں،عمران خان کی نوجوانوں سے اپیل
عمران خان نے جنرل فیض کی گرفتاری کو فوج کا اندرونی معاملہ قرار دیدیا
راولپنڈی : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کی گرفتاری کو فوج کا اندرونی معاملہ قرار دے دیا ہے۔ اڈیالہ جیل میں اپنے وکلاء سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل انتظار پنجوتھہ نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے وکلاء ٹیم سے تفصیلی ملاقات کی اور موجودہ سیاسی صورتحال پر بات چیت کی۔
عمران خان نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ملک کی خاطر آج رات پرامن طریقے سے گھروں سے نکلیں اور آزادی کے لیے آواز اٹھائیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ پر بڑھتے ہوئے دباؤ اور نوجوانوں کی مایوسی پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ موجودہ حالات بنگلہ دیش سے بھی بدتر ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اب پیچھے ہٹ جانا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کی جماعت کی تین نشستیں کل چھین لی گئی ہیں۔
جنرل فیض حمید کی گرفتاری کے بارے میں بات کرتے ہوئے عمران خان نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا جنرل فیض سے کوئی سیاسی تعلق نہیں تھا اور سابق آرمی چیف جنرل باجوہ نے نواز شریف سے ڈیل کرکے جنرل فیض کو تبدیل کیا تھا۔
اگر جنرل فیض کی گرفتاری کا تعلق 9 مئی کے واقعات سے ہے تو عمران خان نے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیجز عوام کے سامنے لائی جائیں۔