بچوں میں خوش نہ رہنے کی اہم وجہ کا پتہ لگا لیا گیا
زندگی میں اطمینان کا سب سے زیادہ اسکور ان بچوں میں پایا گیا جو روزانہ ناشتہ کرتے ہیں
بچوں میں خوش نہ رہنے کی اہم وجہ کا پتہ لگا لیا گیا
لندن: ایک حالیہ تحقیق نے ظاہر کیا ہے کہ جو بچے ناشتہ نہیں کرتے، ان کے ناخوش ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق، 10 سے 17 سال کی عمر کے بچے جتنا زیادہ ناشتہ کرتے ہیں، وہ اپنی زندگی سے اتنے ہی زیادہ مطمئن ہوتے ہیں۔
محققین نے برطانیہ سمیت 42 ممالک میں تقریباً 150,000 بچوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔ نتائج کے مطابق، زندگی میں اطمینان کا سب سے زیادہ اسکور ان بچوں میں پایا گیا جو روزانہ ناشتہ کرتے ہیں، جبکہ ناشتہ نہ کرنے والے بچوں میں یہ اسکور سب سے کم تھا۔
تحقیق کے مطابق، ناشتے میں موجود وٹامنز اور غذائی اجزا بچوں کو اسکول میں توجہ مرکوز کرنے اور سیکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ ناشتہ نہ کرنے کی صورت میں بچوں میں توانائی کی کمی اور توجہ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جو ان کی مجموعی خوشی اور زندگی کی معیار پر اثر انداز ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ ناشتہ نہ کرنے کے بچوں میں خوشی کی کمی کی کئی ممکنہ وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں جسمانی اور ذہنی توانائی کی کمی شامل ہے۔ صحت مند ناشتے کے فوائد پر زور دیتے ہوئے، ماہرین نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کی غذا میں ناشتہ کو شامل کریں۔
پچھلے تحقیقی مطالعے سے بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ ناشتہ کرنے والے بچے اسکول کی کارکردگی میں بہتر ہوتے ہیں اور ان کی مجموعی صحت بھی بہتر رہتی ہے۔
یہ تحقیق ناشتہ کے بچوں کی خوشی اور زندگی کی معیار پر مثبت اثرات کو اجاگر کرتی ہے۔ والدین اور تعلیم اداروں کے لیے یہ ضروری ہے کہ بچوں کو صحت مند ناشتے کی عادات اپنانے کی ترغیب دی جائے۔