خودکشی کرنے والے نوجوان ذہنی مسائل کے بارے میں نہیں بتاتے، تحقیق
موجودہ دور میں نوجوانوں میں دماغی صحت کے مسائل کی تشخیص نہیں ہو پا رہی ہے، جس کے باعث ان کا علاج ممکن نہیں ہو پاتا
خودکشی کرنے والے نوجوان ذہنی مسائل کے بارے میں نہیں بتاتے، تحقیق
لندن: ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نوجوانوں میں خودکشی کرنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد میں ذہنی مسائل کے کوئی قبل از واقعے کے اثرات نہیں پائے گئے۔ یہ تحقیق امریکی نوجوانوں میں خودکشی کی بڑھتی ہوئی شرح کے حوالے سے اہم انکشافات کرتی ہے۔
امریکہ میں نوجوانوں میں موت کی سب سے بڑی وجہ خودکشی ہے۔ جریدے "جاما اوپن نیٹ ورک” میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، جنوری 2010 سے دسمبر 2021 کے درمیان خودکشی سے مرنے والے 5 میں سے 3 نوجوانوں نے اپنی طبی تاریخ میں ذہنی صحت کی کوئی خرابی ظاہر نہیں کی تھی۔
تحقیق کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ موجودہ دور میں نوجوانوں میں دماغی صحت کے مسائل کی تشخیص نہیں ہو پا رہی ہے، جس کے باعث ان کا علاج ممکن نہیں ہو پاتا۔
اس تحقیق میں یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے نیشنل وائلنٹ ڈیتھ رپورٹنگ سسٹم کے 10 سے 24 سال کی عمر کے افراد کا ڈیٹا شامل کیا گیا۔ تحقیق میں 40,000 سے زیادہ خودکشی کے واقعات کا تجزیہ کیا گیا۔
تحقیق کے مطابق، نوجوانوں میں دماغی صحت کے مسائل کی بروقت تشخیص نہ ہونے کی وجہ سے ان کی خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ تشویشناک ہے اور اس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
ماہرین نے تجویز دی ہے کہ اسکولوں، کالجوں اور کمیونٹی سینٹرز میں دماغی صحت کے حوالے سے آگاہی مہمات چلائی جائیں اور نوجوانوں کو مناسب مدد فراہم کی جائے۔
یہ تحقیق نوجوانوں میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجوہات کو سمجھنے میں اہم قدم ہے اور اس سے دماغی صحت کی بہتر تشخیص اور علاج کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔