پاکستان بھر میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر کل یومِ سوگ منایا جائیگا
غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کا اعلان ،قومی اسمبلی میں اس موقع پر ایک خصوصی قرارداد بھی پیش کی جائے گی
پاکستان بھر میں اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر کل یومِ سوگ منایا جائیگا
اسلام آباد: حکومت نے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر کل ملک بھر میں یومِ سوگ منانے اور غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ قومی اسمبلی میں اس موقع پر ایک خصوصی قرارداد بھی پیش کی جائے گی۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم پر حکومت اور اتحادی جماعتوں کا ایک مشاورتی اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔
اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، استحکام پاکستان پارٹی، پاکستان مسلم لیگ ق، پاکستان مسلم لیگ ضیاء، اور نیشنل پارٹی کے سربراہان و سینیئر نمائندے شریک ہوئے۔ شرکاء نے فلسطین میں جاری اسرائیلی ظلم پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے، نہتے فلسطینیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
شرکاء نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور اس واقعے کو فلسطینیوں پر جاری ظلم کو مزید بڑھانے کی دانستہ سازش قرار دیا۔
وزیرِ اعظم نے اسرائیلی ریاستی ظلم کو امت مسلمہ کے لیے ایک المیہ قرار دیا اور اس درندگی پر دنیا کی خاموشی کو لمحہ فکریہ قرار دیا۔
اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ نہتے فلسطینیوں کی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فوری مدد کی جائے۔ پاکستان نے فلسطین کو امدادی سامان کی ترسیل جاری رکھنے اور مظلوم فلسطینیوں کی طبی امداد کے لئے مؤثر اقدامات کرنے کا عزم کیا، جس کے تحت زخمی فلسطینیوں کو علاج کے لئے پاکستان لایا جائے گا۔
اجلاس میں فلسطینی میڈیکل طلباء کو امدادی بنیادوں پر پاکستان کے میڈیکل کالجز میں داخلہ دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اجلاس کے شرکاء نے کل دو اگست کو پورے ملک میں یومِ سوگ منانے کا فیصلہ کیا اور بعد از نمازِ جمعہ اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کرنے کا اعلان کیا۔ پارلیمنٹ میں فلسطین کے ساتھ مکمل یکجہتی کے اظہار کے لئے ایک خصوصی قرارداد بھی پیش کی جائے گی۔
شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل اقوامِ متحدہ کی قراردادوں، عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں، اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے اور بین الاقوامی برادری اس پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ عالمی برادری کو مصلحت سے نکل کر اسرائیلی ظلم روکنے کے لئے واضح مؤقف اپنانا ہوگا، ورنہ عالمی قوانین اور اداروں کی حیثیت آئندہ نسلوں کے لئے ایک سوالیہ نشان بن جائے گی۔
اجلاس کے شرکاء نے اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی مظالم کی فوری روک تھام کریں اور اسرائیل کو جنگی جرائم اور فلسطینیوں پر ظلم کے لئے انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔