پی ٹی آئی پر پابندی اور عمران خان پر آرٹیکل 6 لگانے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا
پی ٹی آئی پر پابندی اور عمران خان پر آرٹیکل 6 لگانے کا فیصلہ
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے، وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر پابندی۔ لگانے کیلئے کیس فائل کرے گی، تمام چیزوں کو دیکھتے ہوئے پی ٹی آئی پر پابندی لگائی جائے گی، فیصلہ حکومتی اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام کیلئے کوشاں ہے جبکہ ملک میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ
عطا تارڑ نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا، سپریم کورٹ سے پی ٹی آئی کو بن مانگے ریلیف دیا، حکومتی اور اتحادی پارٹیوں نے فیصلے کے خلاف ریونیو دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پی ٹی آئی کہیں پر پارٹی نہیں تھی، ان کے ممبران نے نہیں کہا ہم پی ٹی آئی کے ممبر ہیں، سب سے سنی اتحاد کونسل کا حلف نامہ جمع کرایا۔
انہوں نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل کے منشور میں ہے کہ کوئی غیر مسلم اس کا ممبر نہیں بن سکتا، اس لئے اسے مخصوص نشتیں نہیں مل سکتی تھیں، اتنا بڑا جو ریلیف ملا، تاثر یہ ہے کہ بغیر مانگے ملا ہے، دی گئیں چیزیں اس پٹیشن میں درج ہی نہیں تھیں جو دی گئی ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ مخصوص ذہنیت کو پروان چڑھایا جا رہا ہے، ہماری اعلیٰ قیادت اور خواتین کو جیلوں میں ڈالا گیا، ہمارے تحمل اور برداشت کو کمزوری سمجھا گیا، اس کا بھرپور جواب دوں گا، بس بہت ہوگیا،اب مزید نہیں، پاکستان تحریک انصاف اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے، ملک کے ساتھ بہت کھلواڑ ہوچکا ہے، اب کہنا چاہتے ہیں نو مور۔
یگی رہنما نے کہا کہ غیر آئینی طور پر اسمبلی توڑنے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان، سابق صدر عارف علوی اور سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کیخلاف آرٹیکل 6 لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، حکومت آرٹیکل 6 لگانے کا ریفرنس سپریم کورٹ میں دائر کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کو آگے جانا ہے تو شر پسند عناصر پر پابندی لگانا ہی پڑے گی، آئی ایم ایف کو خط لکھنا پی ٹی آئی کا ملک دشمن ایجنڈا تھا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ طالبان کو واپس لا کر بسایا جائے، ایک طرف دہشت گردوں کو یہاں لائے، دوسری طرف جی ایچ کیو پر حملہ کیا، انہوں نے کہا کہ سائفر سے کھیلنا ہے یہ تگڑا کیس ہے،امریکا میں پاکستان کے سفیر نے کہا کہ سائفر میں کوئی دھمکی نہیں تھی۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ ہو، نو مئی کے حملے ہوں یا سائفر کے ساتھ کھیلنا یہ سب ثابت شدہ ہیں،فارن فنڈنگ ہو، نو مئی کے حملے ہوں یا سائفر کے ساتھ کھیلنا۔