سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ: تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں دینے کا حکم
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13 رکنی فل کورٹ نے براہ راست فیصلہ سنایا
سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ: تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں دینے کا حکم
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کی اہل قرار دیتے ہوئے مخصوص نشستیں حکومت کو دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس کی سماعت ہوئی، جس میں کیس کا محفوظ شدہ فیصلہ سنادیا گیا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13 رکنی فل کورٹ نے براہ راست فیصلہ سنایا۔
فیصلے میں سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ اور یکم مارچ 2024 کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین کے خلاف تھا۔
فیصلہ 5-8 کے تناسب سے سنایا گیا جسے جسٹس منصور علی شاہ نے پڑھ کر سنایا۔ فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی کو مخصوص نشستوں کے لیے درخواستیں 15 دن میں جمع کرانے کی ہدایت دی گئی ہے اور یہ فیصلہ قومی اسمبلی اور تمام صوبائی اسمبلیوں پر لاگو ہوگا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ پنجاب، خیبرپختونخوا، اور سندھ میں بھی مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دی جائیں گی اور پی ٹی آئی کے منتخب امیدواروں کو کسی اور جماعت یا آزاد امیدوار تصور نہیں کیا جائے گا۔
اس موقع پر سپریم کورٹ کے باہر اضافی نفری تعینات کی گئی اور قیدی وین بھی منگوائی گئی۔
الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے بعد سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں دیگر سیاسی جماعتوں کو دی تھیں، جس پر سنی اتحاد کونسل نے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا، جس پر سنی اتحاد کونسل نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی۔
سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ابتدائی سماعت پر پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کے فیصلوں کو معطل کر دیا تھا۔ بعد ازاں، وفاقی حکومت کی جانب سے آئینی تشریح کا نکتہ اٹھایا گیا اور تین رکنی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی نے سپریم کورٹ میں دستیاب تیرہ ججز پر مشتمل فل کورٹ تشکیل دیا۔
الیکشن کمیشن نے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں مختلف سیاسی جماعتوں میں تقسیم کی تھیں۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں جمعیت علمائے اسلام پاکستان، پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کو ایک ایک مخصوص نشست الاٹ کی گئی۔ سندھ اسمبلی میں متحدہ قومی موومنٹ-
پاکستان اور پیپلز پارٹی کو خواتین کی نشستیں دی گئیں۔
ای سی پی نے مسلم لیگ (ن)، پی پی پی اور جے یو آئی ف کو اقلیتوں کے لیے تین مخصوص نشستیں الاٹ کیں، جن کا دعویٰ سنی اتحاد کونسل نے کیا تھا۔