کراچی کے شہری جلد کے امراض میں مبتلا ہونے لگے
داد کی بیماری جسے فنگل انفیکشن بھی کہا جاتا ہے اس کے کیسز میں زیادہ اضافہ ہورہا ہے
کراچی: گرمی کی شدت میں اضافے کے باعث شہر میں جِلدی امراض کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ جناح اسپتال کراچی کے ڈرماٹولوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر بہرام کھوسو نے بتایا کہ جِلدی مسائل جیسے داد کی بیماری، پھوڑے، زرد زخم، اور سورج کی شعاعوں سے جلی جِلد کی شکایات کے ساتھ مریض بڑی تعداد میں آرہے ہیں۔
ڈاکٹر کھوسو نے بتایا کہ ایک ماہ قبل او پی ڈی میں جِلدی امراض کے 50 سے 60 کیسز آتے تھے، لیکن اب یہ تعداد 100 سے 150 کیسز روزانہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ گرمی میں زیادہ پسینہ آنے کی وجہ سے جلد کی صفائی پر اثر پڑتا ہے اور جلد کے مسامے بند ہو جانے سے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
فنگل انفیکشن، خصوصاً داد کی بیماری کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے اور ادویات کے خلاف مزاحمت کی وجہ سے علاج میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اس کے علاوہ، پھوڑے، زرد زخم اور ہیٹ ریش کے کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔ ہیٹ ریش کے متاثرین کو پسینہ زیادہ آنے کی وجہ سے انفیکشن ہو جاتا ہے کیونکہ خارش کی وجہ سے جراثیم جلد کے اندر داخل ہو جاتے ہیں۔ گرمی کے باعث سورج کی شعاعوں سے جلد کے جلنے اور مہاسوں کے کیسز بھی زیادہ رپورٹ ہو رہے ہیں۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ حفظان صحت کا خیال رکھیں، روزانہ نہائیں، ہلکے رنگ کے ڈھیلے لباس پہنیں اور دوپہر میں باہر نکلنے سے گریز کریں۔ بیکٹریل اور فنگل انفیکشن سے متاثرہ افراد کو اپنا تولیہ اور صابن علیحدہ رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ انفیکشن کا پھیلاؤ روکا جا سکے۔