اپنے والدین کی وجہ سے برقع پہننا چھوڑا، ماہ نور
جب پہلی بار برقع پہنا تو اس وقت میں 9 ویں کلاس کی طالبہ تھی
کراچی: پاکستانی اداکارہ و ماڈل ماہ نور حیدر نے ایک پوڈکاسٹ کے دوران انکشاف کیا کہ انہوں نے اپنے والدین کی وجہ سے برقع پہننا چھوڑ دیا تھا۔
ماہ نور حیدر کا کہنا تھا کہ ان کا گھرانہ مذہبی تو ہے لیکن وہاں پردے کا کوئی خاص رواج نہیں ہے۔ ان کے گھر کی خواتین برقع نہیں پہنتیں اور نہ ہی سر پر دوپٹہ یا چادر لیتی ہیں۔ انہوں نے 2009 میں برقع پہننا شروع کیا تھا۔
اسے بھی پڑھیںبشریٰ انصاری کا اپنی دوسری شادی سے متعلق اہم انکشاف
ماہ نور نے بتایا کہ جب انہوں نے پہلی بار برقع پہنا تو وہ غالباً نویں جماعت کی طالب علم تھیں۔ انہوں نے اپنے والد کے سامنے پیش ہونے کا سوچا کہ وہ فخر محسوس کریں گے، لیکن ان کے والد نے انہیں دیکھ کر ہنسنا شروع کر دیا اور کہا، "تم یہ کیا منافقت کر رہی ہو؟”
ماہ نور نے بتایا کہ اب انہیں اپنے والد کے ردعمل کا مطلب سمجھ آتا ہے۔ ان کے والد چاہتے تھے کہ وہ پہلے اندرونی طور پر خود کو بہتر بنائیں اور پھر ظاہری تبدیلی لائیں۔
ماہ نور نے بتایا کہ والد کے ردعمل اور دوستوں کے مذاق اڑانے کے بعد انہوں نے برقع پہننا چھوڑ دیا۔ ان کی والدہ کو بھی ان کا برقع پہننا پسند نہیں تھا۔ ان کی والدہ نے کہا کہ جب وہ برقع پہن کر ان کے ساتھ باہر نکلتی ہیں تو بہت عجیب لگتی ہیں اور خاندان کا حصہ نہیں معلوم ہوتیں۔
اداکارہ نے کہا کہ اب وہ مکمل طور پر آزاد ہیں اور کسی کا ڈر نہیں ہے۔ جب ان کا دل چاہتا ہے، وہ موقع کے حساب سے اوڑھ لیتی ہیں لیکن سر پر دوپٹہ نہیں لیتیں۔ وہ نہیں چاہتیں کہ لوگ ان کے بارے میں یہ رائے رکھیں کہ وہ بل بورڈز پر دوپٹے کے بغیر ہوتی ہیں اور ویسے برقع پہنتی ہیں۔