26غریب ترین ممالک کی 40فیصد آبادی شدید غربت کا شکار
یہ ممالک معاشی بدحالی کی ایسی سطح پر پہنچ چکے ہیں جس سے نکلنا انتہائی دشوار ہو چکا ہے
26غریب ترین ممالک کی 40فیصد آبادی شدید غربت کا شکار
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک): عالمی بینک نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دنیا کے 26 غریب ترین ممالک کی آبادی کا 40 فیصد حصہ شدید غربت کا شکار ہے، اور یہ ممالک 2006 کے بعد زیادہ قرضوں میں ڈوب چکے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ ممالک معاشی بدحالی کی ایسی سطح پر پہنچ چکے ہیں جس سے نکلنا انتہائی دشوار ہو چکا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان غریب ترین ممالک میں زیادہ تر سب صحارا افریقہ کے علاقے میں واقع ہیں، جن میں ایتھوپیا، چاڈ، اور کانگو جیسے ممالک شامل ہیں۔ تاہم، افغانستان اور یمن بھی اس فہرست میں شامل ہیں جو طویل عرصے سے خانہ جنگی اور سیاسی عدم استحکام کا شکار ہیں۔ ان ممالک کی معیشتیں اوسطاً آج اس سے بھی زیادہ غربت میں ڈوبی ہوئی ہیں جتنی کہ وہ COVID-19 کی عالمی وبا سے پہلے تھیں۔
یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے سالانہ اجلاس واشنگٹن میں شروع ہونے والے ہیں۔ ان اجلاسوں میں عالمی معیشت کی بحالی، قرضوں کی معافی اور امداد کے نئے طریقہ کار زیر بحث آئیں گے، اور غریب ممالک کی حالت پر توجہ مرکوز ہو گی۔
عالمی بینک کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان ممالک کی حالت انتہائی خراب ہو چکی ہے اور یہ معیشتیں ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گئی ہیں۔ کورونا وائرس کی وبا نے جہاں دنیا بھر کی معیشتوں کو نقصان پہنچایا، وہیں ان غریب ترین ممالک کو سب سے زیادہ متاثر کیا۔ ان ممالک کے لیے غربت سے نکلنے کے امکانات مزید معدوم ہوتے جا رہے ہیں۔