پی ٹی آئی کا ملک گیر احتجاج کااعلان
نو ستمبر سیاہ دن تھا پاکستان کی تاریخ میں بغیر وارنٹس کے ویگو ڈالوں میں آکر ہمارے ممبران کو گرفتار کیا: پریس کانفرنس
پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی قائدین نے پارلیمنٹ سے گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کل جو واقع ہواوہ انتہائی شرمناک ہے۔بظاہر سپیکر کے کہنے پر ہوا، کیا پارلیمان باعث عزت نہیں ہے۔آپ نے پارلیمان پر حملہ کیا آج بھی اس جھوٹے پارلیمان سے قوانین پاس کئے جارہے ہیں، جمعہ سے ملک گیر احتجاج کااعلان بھی کردیا۔ پشاور میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنمائوں عمر ایوب، سلمان اکرم راجہ،اسدقیصراوردیگر نے پریس کانفرنس کی۔
عمرایوب کاکہنا تھا کہ 25 کروڑ لوگوں کے گھر پر حملہ ہوا،نو مئی بہانہ تھا بانی نشانہ تھا، نومئی ایک فالس فلیگ تھا،آپ نے ایک جماعت کو دیوار سے لگایا ۔نو ستمبر سیاہ دن تھا پاکستان کی تاریخ میں بغیر وارنٹس کے ویگو ڈالو میں آکر ہمارے ممبران کو گرفتار کیا ۔سردار آیاز صادق سے گلہ ہے انھوں نے کیوں اجازت دی، خود راستے بند کرتے ہیں قدغنیں لگاتے ہیں پھر پرچے کرتے ہیں، پاکستان میں آزادی صحافت نہیں ہے، اس لیے اس کو میں یاجوج ماجوج کہتا ہوں۔
سلمان اکرم راجہ کاکہنا تھا کہ علی امین نے فوج کے کردار کے حوالے سے بات کی ہے اسمیں کوئی معذرت نہیں ہے۔صحافی پاکستان میں آج جہاد کررہی ہے، پاکستان کو خدارا اب آزاد کردو ہم نے پاکستان 77 سال ضائع کئے، ہم نے ہر آواز کو دبانے کی کوشش کی،ہم سے مراد وہ لوگ جو سمجھتے ہیں پاکستان کے مالک ہیں،آج پی ٹی آئی عوام کے دلوں میں بستی ہے،آپ نے پارلمیان پر حملہ کیا، آج بھی اْس جھوٹے پالیمان سے قوانین پاس کئے جارہے ہیں، لوگ سڑکوں پر نکلنا چاہتے ہیں۔
مجھے ہزاروں مسیجز آتے ہیں، یہ ہرفرد کا فریضہ ہے کہ وہ باہر نکلے اپنی آواز بلند کرے، جلسے کی آئین اجازت دیتا ہے،اپنے ایک دن پہلے قانون بنایا کہ جلسہ جرم ہے۔۔اسدقیصر کاکہنا تھا کہ سینٹ میں خیبر پختونخوا کی نمائندہ نہ ہو یہ کیسا وفاق ہے ۔اس وقت حالات اتنے خطرناک ہے بلوچستان میں عملا حکومت کی رٹ ختم ہو چکی ہے۔
اسلام آباد جلسے کے لئے پوری پنڈی ڈویژن کو سیل کیا گیا۔رکاٹیں کھڑی کرکے توہین عدالت اور قانونی کی خلاف ورزی آپ نے کی ہے۔ اسلام آباد جلسے کے حوالے سے ہمیں کمشنر اور پولیس آفیشل کے خلاف عدالت جانا چاہئے۔ اپنے حدود سے باہر جانے والے اداروں کو روکنا ہوگا، یہ ادارے ہمارے بچوں کا مستقبل تباہ کرنے جارہی ہے۔
تمام ادارے اگر قانون کے اندر ہو ہمارے لئے قابل اخترام ہے۔ پختونخوا کے ورکرز مایوس ہیں ہم عدالتوں کے علاوہ سڑکوں ہر بھی نکلے گے ،جمعہ سے ملک گیر احتجاج کریں گے۔