اختلاف رائے کا حق سب کو حاصل : رانا تنویر حسین
پارلیمنٹ اور آئین کے تقدس کی بات کرنے والوں نے جمہوریت اور ملک کوسب سے زیادہ نقصان پہنچایا: وفاقی وزیر
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار راناتنویرحسین نے کہا ہے کہ اختلاف رائے کا سب کو حق حاصل ہے مگر یہ بات قابل قبول نہیں کہ میں ہوں تو پاکستان ہے، پارلیمنٹ اور آئین کے تقدس کی بات کرنے والوں نے جمہوریت اور پاکستان کوسب سے زیادہ نقصان پہنچایا ،ان کے دور میں ادارے کمزور ہوئے، ملکی معیشت کی زبوں حالی کے یہی لوگ ذمہ دار ہیں، اڈیالہ جا کر انہیں اپنے لیڈر کو سمجھانا چاہیے۔
رکن پی ٹی آئی علی محمد خان کے نکتہ اعتراض کے جواب پر اظہارخیال کرتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا کہ پارلیمنٹ کے وقار، آئین اور قانون کی باتیں کی جا رہی ہیں، ہم سول نافرمانی ، پارلیمنٹ اور پی ٹی وی پرحملوں کے وقت کہتے تھے کہ یہ نہ کریں بعد میں آپ بھی اس طرح کی باتیں کریں گے، ہماری مائوں بہنوں کے ہوسٹل کے کمروں میں گھس کر ان کا تقدس پامال کیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ علی امین گنڈاپور نے مریم نواز کے حوالے سے جو کچھ کہا اس پر کسی نے مذمت نہیں کی، کس طرح پانچ منٹ میں اسمبلیاں تحلیل کی گئیں اس وقت آئین ، قانون ، جمہوریت اور پارلیمنٹ کا وقار کیا تھا، انہوں نے 9 مئی کاحملہ کر کے کون سی قانون کی عملداری کا مظاہرہ کیا ،ماں باپ کو گالیاں دینے کا کلچر انہوں نے شروع کیا، اختلاف رائے کاسب کو حق ہے مگر یہ درست نہیں کہ میں ہوں تو پاکستان ہے۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ کبھی بنگلہ دیش اور تاریخ کے حوالے دیئے جاتے ہیں، آج سب کو اس ایوان کی عزت اور تکریم کی بات یاد آرہی ہے، ہم ان سے کہتے تھے کہ آئیں ہمارے ساتھ بیٹھ کر معاملات طے کریں، رانا ثنا اللہ پر 16 کلو ہیروئن جب ڈالی گئی تو ان کے وزیر نے یہاں قرآن اٹھا لیا تھا، میں یہاں بیٹھا تھا تو میرے خلاف ایف آئی آر لاہور میں ہو رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ان سے یہی کہا کہ آئین ، پارلیمنٹ اور جمہوریت کے لئے ہمارے ساتھ بات کریں، ہم نے میثاق جمہوریت پر دستخط کئے، نواز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے کرین سے گرنے کے بعد ہسپتال جا کر عیادت کی او ر دو دن تک اپنی انتخابی مہم ملتوی کی، نواز شریف بنی گالا گئے تو عمران خان نے ان سے کہاکہ ان کی سڑک بنائی جائے،پاکستان کو انہوں نے جہاں پہنچا دیا ہے یہیں رک جائیں تاکہ واپسی کا راستہ اختیار کیا جا ئے، پوری قوم اس تقسیم کی صورتحال سے پریشان ہے۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ انہیں یہ کہنا چاہیے کہ جب تک میری جان میں جان ہے میں آئین اور قانون کے ساتھ ہوں،ہم پارلیمنٹ کی بالا دستی چاہتے ہیں، جمہوریت اور پاکستان کو ان لوگوں نے نقصان پہنچایا ہے ،ادارے کمزور اور ملک کی معیشت کی زبوں حالی کے یہ ذمہ دار ہیں، یہ جتنے مرضی ہے ڈرامے کر لیں اس سے کچھ نہیں ہو گا، اڈیالہ جا کر اپنے لیڈر کو سمجھائیں۔