آئی جی گرفتار، اراکین قومی اسمبلی کو پارلیمنٹ پیش کرنیکا حکم
تمام گرفتار اراکین کے ساتھ مہذب برتائو اور بہترین سہولیات فراہم کی جائیں، سر دار ایاز صادق
اسلام آباد: سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے آئی جی اسلام آباد کو قانونی طریقہ کار کے مطابق گرفتار ارکان قومی اسمبلی کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ تمام گرفتار اراکین کے ساتھ مہذب برتائو اور بہترین سہولیات فراہم کی جائیں،گذشتہ روز کے واقعہ کی مکمل تحقیقات عمل میں لائی جائیں گی۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو پارلیمانی جماعتوں کے رہنمائوں اور اراکین سے اپنے چیمبر میں ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر ارکان پارلیمنٹ نے اراکین قومی اسمبلی کی پارلیمنٹ سے گرفتاریوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اور سپیکر سے استدعا کی کہ اس واقعہ پر سخت ایکشن لیا جائے۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اس معاملہ کو تمام جماعتوں کے ساتھ مل کر حل کرنے کے عزم کا اظہار کیا، اس موقع پر تمام جماعتوں نے ایسے معاملات سے نمٹنے کیلئے ایک جامع ضابطہ کار بنانے پر بھی اتفاق کیا۔
سپیکر نے کہاکہ گزشتہ روز کے واقعہ دل انتہائی رنجیدہ ہے، پارلیمنٹ کے تمام ارکان میرے لئے انتہائی قابل احترام ہیں، پارلیمنٹ کے وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، ارکان اسمبلی کی گرفتاریوں کی اطلاعات انتہائی تشویشناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ سے گرفتاریوں کے حوالے سے فوری اور مکمل تحقیقات کا حکم جاری کر دیا ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی نے آئی جی اسلام آباد کو اپنے چیمبر میں طلب کرکے واقعہ سے متعلق معلومات بھی حاصل کیں اور آئی جی کو ہدایت کی کہ قانونی طریقہ کار کے مطابق تمام گرفتار ارکان کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے اور گرفتار اراکین سے مہذب برتائو کیا جائے اور انہیں بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔ سپیکر نے کہاکہ گزشتہ رات کے واقعہ کی مکمل تحقیقات عمل میں لائی جائیں گی، اس واقعہ کی فوٹیج حاصل کی جا رہی ہیں۔
سپیکر نے آئی جی اسلام آباد سے واقعہ کی فوری اور مکمل رپورٹ بھی طلب کی اور کہا کہ پارلیمنٹ کا تقدس اور احترام سب پر لازم ہے۔ سپیکر سے ملاقات کرنے والوں میں وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، عبدالعلیم خان، وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ، ارکان قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ، سید نوید قمر، طارق فضل چوہدری، نور عالم خان، شاندانہ گلزار، خالد حسین مگسی، وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین، سید امین الحق، امجد علی خان، شاہدہ اختر علی، علی محمد خان، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا اور دیگر شامل تھے۔