World
طلبا و تعلیمی اداروں کیخلاف عالمی حملوں میں اضافہ
اہم ترین ملکوں میں میانمار، شرقِ اوسط اور خاص طور پر غزہ، جمہوریہ کانگو، سوڈان، یوکرین اور یمن شامل
نیویارک: اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ 2022 اور 2023 میں طلبا اور تعلیمی اداروں کے خلاف حملوں میں تمام دنیا میں گذشتہ دو سالوں کے مقابلے میں 20 فیصد اضافہ ہوا، خاص طور پر جنگ زدہ ممالک میں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوامِ متحدہ کی ثقافتی ایجنسی یونیسکو نے گلوبل کولیشن فار پروٹیکٹنگ ایجوکیشن فرام اٹیک کی ایک تحقیق کا حوالہ دیا جس کا یونیسکو رکن ہے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ 2022-2023میں تمام دنیا میں طلبا، پیشہ ور افراد اور تعلیمی اداروں کے خلاف 6,000اوسطا یومیہ آٹھ حملے ریکارڈ کیے گئے جن میں ان اداروں کے فوجی استعمال کے 1,000واقعات شامل ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ یہ حملے اس وقت مسلح تصادم کا سامنا کرنے والے ممالک میں زیادہ کثرت سے ہوئے جن میں اہم ترین میانمار، شرقِ اوسط اور خاص طور پر غزہ، جمہوریہ کانگو، سوڈان، یوکرین اور یمن ہیں۔