خیبرپختونخوا ہاؤس دہشتگردوں کا اڈا : عظمیٰ بخاری
میرے کیس میں تاریخ پر تاریخ دی جا رہی ہے، یہ مجھ اکیلی کا نہیں تمام خواتین کا کیس ہے‘ وزیر اطلاعات پنجاب
لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا ہ ہائوس دہشتگردوں اور شرپسندوں کا گڑھ بن چکا ہے، وزیراعلی خیبرپختونخوا ہ علی امین گنڈاپور دھمکیاں دیتے ہیں، انہوں نے دہشت گردوں والی زبان استعمال کی، ریاست کے خلاف ایسی زبان کسی صورت قابل قبول نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم صوبوں کو لڑانا نہیں چاہتے، خیبرپختونخوا ہ بھی ہمارا صوبہ ہے، پنجاب نے ہمیشہ بڑے بھائی کا کردار ادا کیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمی بخاری نے کہا کہ میری چھٹی یا ساتویں پیشی ہے اور میرے کیس میں تاریخ پر تاریخ دی جا رہی ہے۔ میرا کیس نہ تو کسی ایک شخص کے بارے میں ہے اور نہ سیاسی، یہ ان سب خواتین کا کیس ہے جو سوشل میڈیا کے ہاتھوں ذلیل ہوتی ہیں۔ ایف آئی اے کی کپیسٹی صرف اتنی ہے کہ یہ ابھی تک ایک بھی جعلی وڈیو ڈلیٹ نہیں کروا سکی۔ اگرآپ کوئی ایپ سنبھال نہیں سکتے تو اسے بند ہی کر دینا چاہیے۔
ایف آئی اے والے زیرو کارکردگی کے ساتھ آتے ہیں دوبارہ ٹائم لیکر نکل جاتے ہیں۔ جن اکانٹس سے گندا مواد اپلوڈ ہوتا ہے ان کو کوئی پوچھنے والا ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے والے کہتے ہیں کہ ہم نے فیس بک کو لکھا ہے مگر انکی طرف سے جواب نہیں آیا۔ اگر کوئی ادارہ پاکستان میں ہوتے ہوئے جواب نہیں دیتا تو ایسے ادارے سے پوچھ گچھ ہونی چاہئے۔
پوری دنیا میں سوشل میڈیا ایپس ایک قانون اور ضابطے کے تحت چلتی ہیں مگر ہمارے ہاں سب الٹا ہے۔ یہاں آپ کسی کے خلاف جو مرضی کہہ دیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔انہوں نے کہاکہ میری چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سے درخواست ہے کہ وہ خیبرپختونخوا ہاس میں چھپے دہشتگردوں اور شرپسندوں کے خلاف ایکشن لیں۔انہیں اس میں مداخلت کرنی چاہیے اور رپورٹ طلب کرنی چاہیے۔خیبرپختونخوا ہاس میں چھپے بیٹھے لوگ ریاست پاکستان کی خدمت نہیں کر رہے بلکہ وہ اس کا مذاق اڑا رہے ہیں۔