سوڈان جنگ 20ہزار سے زائد افراد ہلاک :اقوام متحدہ
تنازعات کو کم کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات ناکافی ہیں،حکام کی پریس کانفرنس
جینیوا: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل نے کہاہے کہ سوڈان میں 16 ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ میں 20 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمال مشرقی افریقہ میں واقع ملک کو تباہ کرنے والا یہ تنازع ایک ایک بہت بڑا نقصان ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گیبری یسوس نے بحیرہ احمر کو نظر انداز کرتے ہوئے پورٹ سوڈان کے شہر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ہلاک ہونے والوں کی تعداد کا اعلان کیا، یہ شہر فوج کی حمایت یافتہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کا ہیڈ کوارٹرز ہے۔
سوڈان کے اپنے دو روزہ دورے کے اختتام پر انہوں نے مزید کہا کہ ہلاکتوں کی اصل تعداد بہت زیادہ ہو سکتی ہے، سوڈان ایک طوفانی بحران کا شکار ہے، تباہی کی حد چونکا دینے والی ہے، تنازعات کو کم کرنے کے لیے کیے گئے اقدامات ناکافی ہیں۔
تنازع نے دارالحکومت خرطوم اور دیگر شہری علاقوں کو میدان جنگ میں تبدیل کر دیا ، اس جنگ سے شہری بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو گیا ہے اور صحت کی دیکھ بھال کا پہلے سے ہی خستہ حال نظام مزید تباہ ہوگیا، کئی ہسپتالوں اور طبی مراکز نے بھی اپنے دروازے بند کر لیے ہیں۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کا کہنا تھا کہ تصادم کے آغاز سے اب تک 13 ملین سے زیادہ لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں، ان میں 2.3ملین سے زیادہ ایسے ہیں جو ہمسایہ ممالک میں بھاگ کر پناہ گزین بن گئے ہیں۔