امریکی صدارتی انتخاب: کملا ہیرس کا اپنے نائب کے ساتھ جیورجیا بس دورہ شروع
کملا ہیرس اور ٹم والز بس کے ذریعے جنوبی جیورجیا سے بھی گزریں گے جہاں سیاہ فام آبادی کا ایک بڑا حصہ آباد ہے
جیورجیا: امریکا کے صدارتی انتخاب کے لیے ڈیموکریٹس کی امیدوار اور نائب صدر کملا ہیرس اور نائب صدارت کے لیے امیدوار ٹم والز نے ووٹرز کی حمایت حاصل کرنے کے لیے مہم کے طور پر جیورجیا تک بس دورے کا آغاز کردیا۔بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکی صدارتی انتخاب میں گزشتہ ماہ ڈیموکریٹس کے امیدوار کی تبدیلی کے بعد ڈرامائی تبدیلی آگئی ہے اور کملا ہیرس کو ٹرمپ پر برتری کی امید ہے اور ان کو توقع ہے کہ سیاہ فام ووٹرز کی حمایت بھی حاصل ہوگی جو جیورجیا کی آبادی کا ایک تہائی حصہ ہیں اور وہاں سے جیت کے لیے انتہائی اہم حیثیت رکھتے ہیں۔
کملا ہیرس اور ٹم والز بس کے ذریعے جنوبی جیورجیا سے بھی گزریں گے جہاں سیاہ فام آبادی کا ایک بڑا حصہ آباد ہے جہاں مہم کے لیے مزید کارکنان کا انتخاب ہوگا اور دفاتر بھی کھولے جائیں گے اورہیرس ریلی کا اختتام سیوانا کے علاقے میں ہوگا۔ڈیموکریٹس کے صدارتی امیدوار کی مہم نے بیان میں کہا کہ ریاست کے اس حصے میں مہم انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ یہاں ووٹرز میں مضافات، دیہات اور شہری علاقوں سمیت سیاہ فام ووٹرز اور ورکنگ کلاس کے طور پر تنوع پایا جاتا ہے۔
مہم نے کہا کہ کملا ہیرس کی جانب سے دورے میں معیشت اور خواتین کے حقوق کے ساتھ ساتھ مہنگائی کم کرنے کے وعدوں پر توجہ مرکوز رکھنے کی توقع ہے۔صدارتی امیدوار بننے کے بعد کملا ہیرس کا جیورجیا کا یہ دوسرا دورہ ہے، رواں ماہ کے شروع میں انہوں نے اٹلانٹا میں ریلی کا انعقاد کیا تھا، جس میں گلوکار میگن تھی اسٹیلیون نے شرکت کی تھی اور اس میں 10 ہزار سے زائد افراد شامل تھے۔خیال رہے کہ جب صدر جوبائیڈن گزشتہ ماہ تک بطور اگلے صدارتی امیدوار میدان میں تھے تو جیورجیا میں ہونے والے سروے میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو ان پر واضح برتری حاصل تھی اور سیاہ فام ووٹرز بھی ڈیموکریٹس ے متنفر دکھائی دیتے تھے۔
صدر جوبائیڈن کی دستبرداری اور کملاہیرس کی بطور صدارتی امیدوار سامنے آنے کے بعد ڈیموکریٹس کو امید پیدا ہوئی ہے اور ان کی انتخابی مہم بتدریج مقبولیت حاصل کر رہی ہے اور مہم کے لیے 50 کروڑ ڈالر سے زائد کے فنڈز جمع ہوگئے ہیں۔جیورجیا میں حال ہی میں کیے گئے فائیو تھرٹی ایٹ شو کے سروے میں کملا ہیرس نے ٹرمپ کا اچھا مقابلہ کیا ہے اور ٹرمپ کے 46.6 فیصد ووٹر کے مقابلے میں محض معمولی کمی 46.0 فیصد کے ساتھ پیچھے ہے۔