بنگلادیش، طلبہ کو قرآن خوانی کے پروگرام سے روکنے والا پروفیسر مستعفی
پروفیسر بشیر کی جانب سے استعفی دینے کے بعد یونیورسٹی میں طلبہ کی جانب سے قرآن خوانی
ڈھاکا:ڈھاکا یونیورسٹی میں طلبہ کو قرآن خوانی کے پروگرام سے روکنے والے آرٹس فیکلٹی کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر عبدالبشیر نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر عبدالبشیر نے ڈین کے دفتر میں اپنا استعفی جمع کروایا، جس میں انہوں نے ڈھاکا یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے استعفی جلد منظور کرنے کی درخواست کی۔اس سے قبل طلبہ نے صبح 11:30 بجے کے قریب آرٹس فیکلٹی کے سامنے جمع ہوکر پروفیسر بشیر کے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔ احتجاج میں شامل طلبہ کے کوآرڈینیٹر نے پروفیسر بشیر پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ ڈھاکا یونیورسٹی کے طلبہ پر حملوں میں ملوث رہے ہیں، انہوں نے رمضان کے دوران قرآن خوانی کے پروگرامات میں حصہ لینے والے طلبہ کو سزا دینے کی کوشش بھی کی تھی۔طلبہ نے پروفیسر بشیر کو آمرانہ خیالات کے حامل اور اشتعال انگیز شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ آرٹس فیکلٹی کے ڈین جیسے اہم عہدے کیلئے موزوں نہیں ہیں۔احتجاج کے دوران طلبہ نے پروفیسر بشیر کو آرٹس بلڈنگ کی تیسری منزل سے ڈین کے دفتر تک پہنچایا، جہاں انہوں نے اپنے استعفے کا مسودہ تیار کیا۔پروفیسر بشیر کی جانب سے استعفی دینے کے بعد یونیورسٹی میں طلبہ کی جانب سے قرآن خوانی کی گئی اور ملک بھر میں امن و امان کی دعا بھی کی گئی، پروفیسر بشیر بھی اس دعا میں شریک تھے۔